برطانیہ میں ائیر فورس اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر جویل ہیارڈ نے اسلام قبول کرلیا ہے جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس بارے میں برطانوی اخبار دی میل نے انکشاف کیا ہے۔ ڈاکٹر جویل ہی ایئر فورس کے وہ افسر ہیں جو شاہی خاندان کے افراد کو تربیت دیتےہیں اور شہزادہ ہیری بھی انہیں کا شاگرد ہے ۔ ڈاکٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شروع سے ہی الگ ذہن کےمالک تھے اور مسلمانوں اور دیگر مظلوم قوموں سےہمدری کا کھلا اظہار کرتے رہتے تھے۔ اس سے قبل انہوں نے ایک مضمون لکھ کر تہلکہ مچا دیا تھا جس میں انہوں نے تاریخی حوالے اور دلائل دے کر یہ ثابت کیا تھا کہ نازی جرمنی نے نا تو یہودیوں کو قتل کرنے کے لئے گیس چیمبر بنائے تھے اور نا ہی یہودیوں کو اس بڑے پیمانے پر قتل کیا گیا تھا جس کا دعوی یہودی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر جویل کے مسلمان ہوتے ہی برطانوی میڈیا نے ان کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کردیا ہے اور انہیں طنزیہ طور پر ملا کا لقب دیا گیا ہے کیونکہ وہ اکثر علما کے ساتھ دیکھتے جاتے ہیں۔ برطانوی اخبار دی میل کا اس حوالے اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اب ڈاکٹر جویل کی توجہ ائیر فورس سےہٹ کر اسلام اور مسلمانوں میں ہو گئی ہےاور وہ کوئی بھی کام ڈھنگ سے نہیں کررہے اس لئے انہیں عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ ان پر یہ بھی الزام لگایا جا رہاہے کہ وہ ائیر فورس کالج میں مسلمان طلبہ کے ساتھ خصوصی رعایت کرتے ہیں۔ خود ڈاکٹر جویل نے اس بارے میںکچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام قبول کرنا ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ ان سے اس بارے میں کچھ بھی پوچھے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر کو ائیر فورس کے سئینر ترین افراد میں شمار کیا جاتا ہے
All the information have taken from different internet sources. So it is highly recommended to make research yourself before to believe it. If i'm wrong anywhere, please correct me. Thank you;
Monday, August 27, 2012
برطانوی ائیر فورس کے تربیتی سربراہ نے اسلام قبول کرلیا
برطانیہ میں ائیر فورس اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر جویل ہیارڈ نے اسلام قبول کرلیا ہے جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس بارے میں برطانوی اخبار دی میل نے انکشاف کیا ہے۔ ڈاکٹر جویل ہی ایئر فورس کے وہ افسر ہیں جو شاہی خاندان کے افراد کو تربیت دیتےہیں اور شہزادہ ہیری بھی انہیں کا شاگرد ہے ۔ ڈاکٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ شروع سے ہی الگ ذہن کےمالک تھے اور مسلمانوں اور دیگر مظلوم قوموں سےہمدری کا کھلا اظہار کرتے رہتے تھے۔ اس سے قبل انہوں نے ایک مضمون لکھ کر تہلکہ مچا دیا تھا جس میں انہوں نے تاریخی حوالے اور دلائل دے کر یہ ثابت کیا تھا کہ نازی جرمنی نے نا تو یہودیوں کو قتل کرنے کے لئے گیس چیمبر بنائے تھے اور نا ہی یہودیوں کو اس بڑے پیمانے پر قتل کیا گیا تھا جس کا دعوی یہودی کرتے ہیں۔ ڈاکٹر جویل کے مسلمان ہوتے ہی برطانوی میڈیا نے ان کے خلاف پروپیگنڈہ شروع کردیا ہے اور انہیں طنزیہ طور پر ملا کا لقب دیا گیا ہے کیونکہ وہ اکثر علما کے ساتھ دیکھتے جاتے ہیں۔ برطانوی اخبار دی میل کا اس حوالے اپنی رپورٹ میں کہنا ہے کہ اب ڈاکٹر جویل کی توجہ ائیر فورس سےہٹ کر اسلام اور مسلمانوں میں ہو گئی ہےاور وہ کوئی بھی کام ڈھنگ سے نہیں کررہے اس لئے انہیں عہدے سے ہٹا دیا جائے۔ ان پر یہ بھی الزام لگایا جا رہاہے کہ وہ ائیر فورس کالج میں مسلمان طلبہ کے ساتھ خصوصی رعایت کرتے ہیں۔ خود ڈاکٹر جویل نے اس بارے میںکچھ بھی کہنے سے انکار کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام قبول کرنا ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور کسی کو حق نہیں ہے کہ وہ ان سے اس بارے میں کچھ بھی پوچھے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر کو ائیر فورس کے سئینر ترین افراد میں شمار کیا جاتا ہے
Sunday, August 26, 2012
Friday, August 24, 2012
Thursday, August 23, 2012
Monday, August 20, 2012
Friday, August 17, 2012
Subscribe to:
Posts (Atom)